KESC is now KE

آج صبح گھر سے نکلا تو شاہراہِ فیصل پر جابجا بینر لگے دیکھے جن کے مطابق کے ای ایس سی یعنی کراچی الیکٹرک سپلائے کارپوریشن نے اپنا نام بدل کر ’کے ای‘ یعنی کراچی الیکٹرک رکھ لیا ہے۔ تاہم یہ اعلان اُن روایتی اعلانات و اشتہارات کی طرح نہیں تھا کہ ’میں مسمات کے ای ایس سی اپنا نام تبدیل کرکے کے ای رکھ رہی ہوں۔ چنانچہ مجھے آئندہ اسی نام سے پکارا اور لکھا جائے۔‘


لیکن کیا نام تبدیل کرنے سے کارکردگی پر بھی کوئی خاطر خواہ اثر پڑے گا؟ اُمید ہے کہ نام تبدیل کرنے کا یہ معاملہ کسی ایسے جوتشی یا نجومی کے کہنے پر انجام پذیر نہیں ہوا ہوگا جس نے یوسف خان کو دلیپ کمار بنایا ہو یا انو ملک کو ملک کے ہجے تین K سے کرنے کا مشورہ دیا ہو۔ البتہ اس عمل سے کے ای ایس سی کے ای کے پیشِ نظر چند امکانات ضرور ہوسکتے ہیں۔ مثلاً:
  • ’کے ای‘ جیسے مختصر نام کا اپنا ہی بھرم ہے اور یہ بجلی کے عالمی اِداروں جیسے ’جی ای‘ (جنرل الیکٹرک)، ’ایچ ای‘ (ہیلکس الیکٹرک) وغیرہ جیسا لگتا ہے۔
  • کراچی الیکٹرک سپلائے کارپوریشن اب صرف کراچی الیکٹرک ہے۔ آپ کے پاس اس الیکٹرک کی سپلائے پہنچے یا نہ پہنچے، ادارہ ذمہ دار نہیں۔ نہ ہی آپ ادارے کو شکایت کرسکتے ہیں۔
  • عوام کو چونکہ ’کے ای ایس سی‘ کا نام لے کر کوسنے اور گالیاں دینے کا عادت پڑی ہوئی ہے تو ابھی کچھ عرصے تک وہ ’کے ای ایس سی‘ ہی کو کوسیں گے اور ’کے ای‘ عوام کی گالیوں اور کوسوں کی نحوست سے کوسوں دور رہے گی۔

مجھ جیسے عام انسان کی سمجھ میں جب نام تبدیل کرنے کے اتنے فائدے آسکتے ہیں تو عالی دماغ صاحبانِ اعلا نے نہ جانے کن کن پہلوؤں پر غور و فکر کے بعد یہ فیصلہ کیا ہوگا۔

روابط:


پسِ نوشت:
ایک گستاخی کرنا چاہتا ہوں۔ شہر بھر میں نام کی تبدیلی کا اشتہار لگانے پر لاکھوں روپیہ خرچ کیا گیا ہوگا۔ اس کی بجائے اگر بجلی کے بِل پر ہی اس بات کا اعلان کردیا جاتا تو بچت نہیں ہوسکتی تھی؟
گستاخی کی معافی چاہتا ہوں۔ غریب آدمی ہوں، چھوٹی بات کر ہی دیتا ہوں۔

Comments

  1. میں نے آج غور کیا ان ہورڈنگز پر۔۔۔
    ویسے آخری فائد باقی سب فوائد پر بھاری ہے :D

    ReplyDelete
  2. بجا ارشاد کیا محترم آپ نے۔

    نہ جانے نام بدلنے کے پیچھے کیا منطق ہے، غالباً نام بدلنے کے پیچھے "بدنامی" سے جان چُھڑانے کی کوشش ہی ہوگی۔ سچ کہا اشتہاروں پر پیسہ ضائع کیا گیا، شاید یہ اشتہار بازی حکومتی اور چندے پر چلنے والے ویلفئر ٹرسٹ سے مرعوب ہو کر کی گئی ہے۔

    اپڈیٹ کا شکریہ بدعاؤں کی عبارت میں تبدیلی کی کوشش کریں گے۔

    ویسے اشتہار بازی کے زمرے میں آج شہر میں الہ دین پارک کے سامنے کچھ نئی گل افشانیاں بھی نظر آئیں۔ نئی ہورڈنگز پر بابائے قوم کا نام دیا گیا ہے لیکن تصویر کسی اور کی ہے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. ارے، آپ اتنی جلدی بددعاؤں میں تبدیلی کریں گے تو پھر بے چاروں کا نام بدلنا تو بے کار جائے گا۔۔۔ :)
      اور جن ہورڈنگز کا آپ نے ذکر کیا ہے، اُنھیں اب تک دیکھنے سے قاصر رہا ہوں۔ اگر ہوسکے تو میری آنکھوں کو ان کے دیدار سے مشرف فرمائیے۔ :)

      Delete
  3. لو جی آپ سمجھے ہی نہیں ہیں ۔ انہوں نے "سپلائی کارپوریشن" کی ایس سی کاٹ دی ہے ۔ اب سپلائی بھول جائیں :)

    ReplyDelete
    Replies
    1. اُنھوں نے بلا وجہ زحمت کی۔ ہم تو پہلے ہی بھول گئے ہر بات مگر۔۔۔ :)

      Delete
  4. کارپوریشن کو کمپنی پڑھا جائے ۔

    ReplyDelete
  5. کوسنوں والی بات بھی درست لگتی ہے اور سپلائی والی بات تو ہے ہی۔
    بجلی کے بل پر اس لیے اشتہار نہیں لگایا کہ میرے جیسے لوگ بجلی کا بل دیکھنے کی سکت ہی نہیں رکھتے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. بل دیکھ لیا کریں جناب۔ ورنہ وہ کہیں گے کہ لوگ تو ہمارا بل دیکھتے تک نہیں، بھریں گے کہاں۔۔۔ جبھی تو ادارہ خسارے میں جا رہا ہے۔ :ڈ

      Delete

Post a Comment