Haazir Ghayeb - Book Review



حاضر غائب [Haazir Ghayeb] by Azhar Kaleem
My rating: 5 of 5 stars
اُردو ادب میں مزاح کی مقدار اور معیار پر کوئی رائے دینا میرے لیے مشکل ہے؛ لیکن، اگر اُردو مزاحیہ ناولوں کا ذکر ہو تو ایک ہفتہ قبل تک میں اُردو کا بہترین ناول ’’ٹائیں ٹائیں فش‘‘ کو سمجھتا تھا جسے معروف مزاح نگار گُل نوخیز اختر نے لکھا ہے۔ تاہم اب معاملہ کچھ مختلف ہے؛ کیوں کہ، ’’ٹائیں ٹائیں فش‘‘ کی جگہ سرِ فہرست اظہر کلیم ایم اے کا ناول ’’حاضر غائب‘‘ آگیا ہے۔
عمران سیریز لکھنے والے مظہر کلیم ایم اے کا نام تو سنا تھا، لیکن اظہر کلیم ایم اے کا نام پہلی ہی بار اس ناول پر دیکھا۔ تقریباً سوا چار سو صفحات پر مشتمل یہ ضخیم ناول سطر سطر مزاح سے بھرپور ہے۔ مزاح بھی بے ہودگی، لچر پن، فضولیات سے پاک اور ایسا مزاح جسے پڑھ کر آپ صرف مسکرانے پر نہیں؛ بل کہ، قہقہہ مارنے پر مجبور ہوجائیں۔ میرا دعوا ہے کہ اس ناول کا کوئی صفحہ ایسا نہیں ہوگا جب قاری ہنسے بغیر نہ رہ سکے۔ اسی لیے یہ انتباہ بھی ضروری ہے کہ دفتر یا عوامی مقامات پر پڑھنے سے گریز بہتر ہے کہ آپ کی بے ساختہ ہنسی سے لوگ آپ کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ناول کا مرکزی کردار عید محمد عرف عیدو ہے جسے اپنا نام سخت ناپسند ہے؛ لہٰذا ’ابنِ‘ اور ’ابو‘ کا فیشن ملحوظ رکھتے ہوئے وہ اپنا نام ابوالعمران رکھتا ہے اور نیت کرتا ہے کہ جب اُس کے ہاں بیٹا ہوگا تو اُس کا نام عمران رکھے گا۔ ابوالعمران کو ایک بوسیدہ کتاب میں ایک ایسی دوا کا نسخہ ہاتھ لگتا ہے جسے پینے سے انسان غائب ہوسکتا ہے۔ بدقسمتی یہ کہ نسخہ ادھورا ہوتا ہے۔ لیکن ابوالعمران مختلف تجربات کرتے ہوئے غائب ہونے کی دوا تیار کرلیتا ہے۔ مصیبت صرف یہ ہوتی ہے کہ نسخہ ادھورا ملنے کی وجہ سے دوا میں کوئی کمی رہ جاتی ہے اور یوں اُسے دوا پر مکمل اختیار نہیں رہتا۔ جب وہ حاضر ہونا چاہتا ہے تو غائب ہوجاتا ہے اور جب غائب ہونا چاہتا ہے تو حاضر۔ یوں اُسے ہر بار دوا کے استعمال پر ایک نئی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً جب اُس کے گھر پر غنڈے حملہ آور ہوتے ہیں تو وہ دوائے غیاب استعمال کرکے آرام سے گھر کا دروازہ کھول دیتا ہے تاکہ غنڈوں کو ڈرا سکے؛ لیکن، جب غنڈے اُس کی ٹھیک ٹھاک مار لگاتے ہیں تو اُسے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ غائب نہیں ہوسکا ہے۔ یوں ہی ایک بار جب وہ چاروں طرف سے آگ میں گھر جاتا ہے اور امدادی ٹیم مدد کرنے کے لیے پہنچتی ہے تو ابوالعمران غائب ہوجاتا ہے اور امداد سے محروم رہتا ہے۔
موجودہ دور میں پریشانیوں اور فکروں کا جنجال اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ہمیں مسکرانے کے مواقع بہت کم میسر آتے ہیں۔ ایسے میں ’’حاضر غائب‘‘ آپ کے قہقہے لوٹانے اور مزاج خوش گوار بنانے کا بہترین نسخہ ہے۔ اور یہ نسخہ ابو العمران کی دوائے غیاب کی طرح ادھورا نہیں، پورا ہے۔

ناول ’’حاضر غائب‘‘ کتاب گھر پر پڑھیں

View all my reviews

Comments

  1. یہ ناول آج سے 17 سال قبل میں نے پڑھا تھا۔ ایسا نقش ہوا کہ پھر اس جیسا مزاح پھر پڑھنے کو نہیں ملا۔ تین چار سال قبل ایک بار پھر نیا ایڈیشن نظر آیا تو پڑھے بغیر نہیں رہ سکا۔
    سلطان اور عیدو کی نوک جھونک تو کمال ہے۔ فرش پر لیٹ کر ہنسنا پڑتا ہے :ڈ

    ReplyDelete

Post a Comment