شہر مِرا پھر گونج اُٹھا - نظم

آواز دھماکے کی آئی
لو، شہر مِرا پھر گونج اُٹھا
اب کس کی نفرت رنگ لائی
اب کس کے نام پہ خون بہا
یہ کس کی آنکھ میں آنسو ہیں
اور کون ہنسا دل ہی دل میں
کس بزم میں ہیں آہیں، چیخیں
ہیں قہقہے کس کی محفل میں
یہ کس مذہب کو مانتے ہیں
یاں کون سا آئین نافذ ہے
اس قوم کے جو بھی محافظ تھے
اب اُن کی، قوم محافظ ہے
اب میرے شہرِ کراچی کا
عماؔر، خدا ہی حافظ ہے

12 مارچ 2013ء

Comments