اردو بلاگرز باشعور ہیں

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع Royal Rodale کلب میں 6 دسمبر 2008ء کو جب کراچی بلاگرز میٹ اپ میں شرکت ایک منفرد اور انوکھا تجربہ تھا ۔ سو سے زائد انگریزی بلاگرز اور اِدھر ہم تین اردو دان (+Shoiab Safdar ، +Fahim Aslam  اور راقم الحروف)۔ غیر ملکی اسپانسرز (گوگل، +Red Bull وغیرہ) اور غیر ملکی زبان میں لکھنے والے۔ بہ ہر حال، ہم نے بہت کچھ سیکھا، اردو بلاگنگ کی بات کی اور گھر لوٹ آئے۔
اپریل 2009ء میں قومی بلاگرز کانفرنس میں شرکت کی جس کا اہتمام اُس وقت کی حکومتِ سندھ کی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کیا تھا جس کے وزیر رضا ہارون تھے۔ موصوف کا تعلق سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔ اگرچہ ہمیں کچھ تو پہلے سے اندازہ تھا اور کچھ شرکت کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ تقریب بہت حد تک سیاسی مقاصد کے تحت منعقد کی گئی تھی اور ایم۔کیو۔ایم نے اس کانفرنس کے تحت اپنے حمایتی بلاگرز اکٹھے کرنے چاہے۔ تاہم، ہم نے اس کانفرنس میں بھی شرکت کی، کافی کچھ سیکھا، اردو بلاگنگ کی بات کی اور لوٹ آئے۔
جون 2011ء میں پاکستان کا پہلا عالمی سوشل میڈیا سمٹ منعقد کیا گیا جس کا اہتمام پاکستان میں امریکی سفارت خانے نے کیا تھا۔ حکومتِ سندھ کی قومی بلاگرز کانفرنس کی طرح یہ تقریب بھی خاص مقاصد رکھتی تھی۔ اردو بلاگرز نے اس میں بھی شرکت کی، بہت کچھ سیکھا، مفید معلومات حاصل کیں اور لوٹ آئے۔ اگرچہ تمام احباب کی مصروفیات کے باعث ہم اس تقریب میں اردو بلاگنگ پر  کوئی سیشن نہیں رکھ سکے تاہم انفرادی طور پر بیسیوں لوگوں سے ملاقات ہوئی اور ہر ایک کو اردو بلاگنگ اور کمپیوٹر پر اردو لکھنے پڑھنے کے بارے میں بتایا اور اس طرف راغب کیا۔
بعد ازاں، جولائی 2012ء میں پاک ہند سوشل میڈیا میلہ منعقد ہوا۔ اس تقریب میں +Fahad Kehar  نے شرکت کی اور کرک نامہ کی نمائندگی کی۔ یہ تقریب بھی علی الاعلان امریکی سفارت خانے نے اسپانسر کی تھی۔ یہاں +Fahad Kehar نے اس درجے کی حب الوطنی دکھائی کہ وہاں کھانا تک نہ کھایا، اردو بلاگنگ کی بات کی، لوگوں کے شکوک و شبہات اور سوالات کا جواب دیا اور لوٹ آئے۔
تاہم، پاکستان کے پہلے سوشل میڈیا سمٹ کے بعد ہمیں اندازہ ہوا کہ کچھ احباب شدید نالاں ہیں۔ ہم پر امریکی قونصل خانے کے نمک خوار ہونے اور خاص طور پر منتخب کیے جانے کے اعزاز سے نوازا گیا۔ احباب کی نوازش ہے جی، جو مزاجِ یار میں آئے۔ لیکن صاحبو، یہ اردو بلاگرز واقعتاً بڑے درویش صفت ہیں۔ انگریزی بلاگنگ سے کمائی کا لاکھ لالچ ملے، غیر ملکی اسپانسرز ملیں، روشن خیالیاں دیکھنے کو ملیں، یہ مزے سب کے لیتے ہیں لیکن بات اپنی کرتے ہیں۔ ہر تقریب میں جاکر اردو بلاگنگ کا راگ الاپتے ہیں، ہر ایک کو فخریہ بتاتے ہیں کہ بھئی ہم تو اپنی قومی زبان میں بلاگ کرتے ہیں، کمپیوٹر پر اردو پڑھنے لکھنے کا طریقہ بتاتے ہیں اور گھر لوٹ آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کو ہمارا چہرہ اور شناخت یاد رہنے لگی ہے۔ اس کی تازہ مثال دوسرے پاکستان بلاگ ایوارڈز کی تقریب ہے جب +rabia garib  نے ایک ایوارڈ دینے کے لیے اردو بلاگرز کے نمائندوں کو اسٹیج پر بلایا اور تعارف میں یہ کہا کہ یہ چند لوگ ہیں جو ہر بار ملتے ہیں، اردو بلاگنگ کا بتاتے ہیں، اردو بلاگنگ کی بات کرتے ہیں۔
الحمد للہ، سبھی اردو بلاگرز سمجھ بوجھ اور عقل و شعور کے حامل ہیں۔ اور جو ابھی ناپختہ ہیں (جیساکہ فدوی) تو اُن کو سمجھانے کے لیے +Fahad Kehar اور +Shoiab Safdar جیسی ہستیاں موجود ہیں۔ تو اب جن صاحبان کو پہلی اردو بلاگرز کانفرنس کے منتظمین کے حوالے سے شکوک و شبہات لاحق ہیں اور تکلیف ہے، اُن کی خدمت میں دست بستہ عرض ہے کہ حضرت، آپ بے فکر رہیے، ہم اپنے بُرے بھلے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ امریکی سفارت خانہ ہمیں پکڑ کر امریکی شہریت ہی کیوں نہ دلوادے، بات ہم نے اپنی مرضی کی کرنی ہے۔ ہمارا مقصد اردو اور اردو بلاگنگ کی آواز ہر عام و خاص تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اور دستیاب پلیٹ فارم استعمال کرنا ہے، منتظمین سے رشتے داریاں قائم نہیں کرنی ہیں۔ لہٰذا نہ ہمیں منتظمین کی فکر اور نہ اُن کی وضاحتوں کی ضرورت۔

Comments

  1. لگے رہو جی
    ہم اپ کے ساتھ ہیں

    ReplyDelete
  2. بات تو ٹھیک ہے لیکن۔۔۔ دُنیا کو سمجھائے کون۔۔۔۔۔

    ReplyDelete
  3. تمام اعتراض کنندگان اپنے اردگرد کی دنیا کا مشاہدہ کریں اور سوچیں کہ ہر محفل میں امریکی سفارتکار یا اُن کے ایجنٹ کیوں گھس جاتے ہیں ؟
    اس طرح وہ دستی معلومات حاصل کرتے ہیں ۔ ہم امریکنوں کے ذہنی غلام تو بنے ہوئے ہیں کچھ اپنے فائدے کے عمل بھی اُن سے سیکھنا چاہئیں
    مجھے یقین ہے کہ آپ ۔ شعیب صفدر اور فہد کیہار اچھا کام کر رہے ہیں
    تندی بادِ مخالف سے نہ گبھرا اے عقاب
    یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اُڑانے کیلئے

    ReplyDelete
  4. یار وہ املوکوں کا کیا ھوا؟

    ReplyDelete
  5. بالکل درست بات کی عمار بھائی

    ReplyDelete
  6. ایک دم کھری اور درست بات کی آپ نے عمار۔ میں تو فیس بک پہ اپڈیٹس دیکھ دیکھ کر پریشان ہو رہا تھا، وہ تو شکر ہے کہ مصروفیت نے تفصیل سے پڑھنے کا موقع نہ دیا۔ لب لباب سے ہی اندازہ ہو گیا کہ کس طرف جا رہی ہے بحث۔ :(

    ReplyDelete
  7. جی ہمیں پہلے دن سے پتہ ہے کہ آپ کسی لالچ میں نہیں آنے والے

    ReplyDelete

Post a Comment