شرمندگی

کافی عرصہ ہوا، میں نے ایک بہت ہی قریبی عزیز کو کہہ دیا کہ مجھ سے دور رہو، تم سے بُو آتی ہے۔ یہ بات میری ماں نے بھی سُن لی۔ اُنھوں نے طنزاً صرف اتنا کہا:
"بہت اچھی بات کی ہے نا تم نے"؟
شاید اُس وقت مجھے اس بات کا زیادہ احساس نہ ہوا ہو لیکن جیسے جیسے میں بڑا ہوا ہوں، اُس تکلیف دہ احساس کا اندازہ ہورہا ہے۔ جب جب کوئی شخص مجھے بُرا کہتا ہے، جب جب مجھے اپنا آپ برا لگتا ہے، جب جب مجھے اپنے آپ سے بُو آتی ہے، مجھے وہی واقعہ یاد آتا  ہے اور شرمندگی کا احساس ہوتا ہے۔ اور اب چاہے کوئی مجھے جتنا ہی برا کیوں نہ لگے، وہ میری جتنی ہی برائی کیوں نہ کرے، میں خاموشی کو ترجیح دیتا ہوں۔ حال آں کہ وہ واقعہ آج سے کوئی دس، بارہ سال قبل کا ہے جب میری عمر پندرہ سال سے زائد ہرگز نہ رہی ہوگی۔
اور یہی محسوسات ہیں جنھوں نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے اور مجھے شعور دیا ہے۔ میں اب بھی وہ واقعہ یاد کرکے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتا ہوں اور اپنی زندگی میں کوشش کرتا ہوں کہ کسی کے لیے ایسے الفاظ استعمال نہ کروں جو اس کے لیے تکلیف کا باعث ہوں۔ ماہِ مبارک رمضان کریم ہے، آپ بھی مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

Comments