معلم بنیں

ملک و قوم کی ترقی میں تعلیم کے کردار سے کوئی ذی عقل انکار نہیں کرسکتا۔ ہم پاکستانی تعلیمی نظام اور اساتذہ کی نااہلی کا اکثر رونا روتے رہتے ہیں لیکن ہمارے قابل نوجوانوں کی کثیر تعداد تدریس کی طرف آنے پر توجہ نہیں دیتی اور ہم نے خود ہی اس شعبے کو نااہلوں کے سپرد کیا ہوا ہے۔ اور جو قابل افراد تدریس کا پیشہ اپناتے ہیں تو وہ اپنے مضمون کی معلومات ہونا ہی کافی سمجھتے ہیں اور اس بات کا ادراک نہیں رکھتے کہ تدریسی حکمتِ عملی (teaching strategies) سے کیا مراد ہے اور وہ کس طرح اپنا تدریسی عمل بہتر بناسکتے ہیں؛ بل کہ زیادہ تر افراد اُسی طرح تعلیم آگے بڑھاتے رہتے ہیں جس طرح وہ خود اپنے اساتذہ سے پڑھ کر آئے ہوتے ہیں۔

جامعہ کراچی میں USAID (یونائیٹڈ اسٹیٹ ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ) کے تعاون سے شعبۂ تعلیمِ معلّمین (Department of Teacher Education) کا قیام عمل میں آیا ہے جو رواں سال سے چار سالہ بی۔ایڈ کا پروگرام شروع کررہا ہے۔ جی ہاں، چار سالہ۔ ہمارے ہاں انجینئرنگ کا شعبہ ہو یا میڈیکل کا، کمپیوٹر سائنس کا ہو یا کوئی دوسرا تکنیکی پیشہ، ہم ہر شعبے میں چار چار سالہ تعلیم کو خوشی سے قبول کرتے ہیں لیکن جب تدریسی تربیت کی بات آتی ہے تو ہم چاہتے ہیں کہ ایک ڈیڑھ سال میں بی۔ایڈ کی ڈگری تفویض کرکے قوم کا مستقبل ہمارے حوالے کردیا جائے۔ حسین آباد کے کالج برائے تعلیم میں چار سالہ بی۔ایڈ پروگرام کی آزمائش اور تجربے کے بعد اب جامعہ کی سطح پر اس پروگرام کو شروع کیا جارہا ہے۔ تاہم پہلے بی۔ایڈ میں داخلے کے لیے طلبہ کو گریجویٹ ہونا ضروری تھا، لیکن اب انٹرمیڈیٹ کی بنیاد پر داخلہ دیا جارہا ہے، گویا انٹرمیڈیٹ کے بعد چار سالہ تعلیم۔

داخلے سے پہلے خواہش مند طلبہ کا امتحانِ رجحان (Aptitude Test) لیا جائے گا، بعد ازاں انٹرویو ہوگا، اُس کے بعد داخلہ ہوگا۔ یعنی امید کی جاسکتی ہے کہ جس طرح جامعہ کراچی ہمارے شعبۂ تعلیم میں ہر اللے تللے کو داخلہ مل جاتا ہے اور جو حال ہمارے شعبۂ تعلیم کا ہے، ایسا وہاں نہیں ہوگا۔ سچ کہوں تو مجھے بہت خوشی ہے کہ اس نئے شعبے کا انتظام جامعہ کراچی کے پہلے سے موجود شعبۂ تعلیم کے سپرد نہیں کیا گیا۔ میں اس وقت تعلیم میں بی۔ایس (بیچلر آف اسٹڈیز) کے چوتھے اور آخری سال میں ہوں اور فی الحال ارادہ رکھتا ہوں کہ ساتھ ہی ایک ڈیڑھ سالہ بی۔ایڈ پروگرام بھی کرلوں۔ میرا بہت دل کررہا تھا کہ میں اس نئے شعبے میں داخلہ لوں لیکن یہ بہ ہر حال میرے لیے چار سال کا ضیاع ہوگا جس کی فی الحال کوئی گنجائش نہیں، اس لیے میں دوسروں کو اس کی طرف راغب کرتا پھررہا ہوں۔

تو اگر آپ یا آپ کے عزیز و اقارب، دوست احباب میں سے کسی نے حال ہی میں انٹرمیڈیٹ مکمل کیا ہے یا اگلے سال تک ہونے والا ہے اور تدریس میں دل چسپی ہو تو اسے سنہری موقع جانیے اور تدریسی تربیت حاصل کیجیے تاکہ آپ کی صورت میں ملک و قوم کو بہتر اور تربیت یافتہ معلم میسر آسکے اور آپ نئی نسل کی بہتر تعلیم و تربیت کرکے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکیں۔

مزید تفصیل کے لیے یہ اشتہار ملاحظہ کریں۔


Comments

  1. اچھا ہونے جا رہا ہے ۔ ہماری قوم کے انحطاط کی اصل وجہ يہ ہے کہ اکثريت سکول کالج يونيورسٹی علم حاصل کرنے نہيں جاتی بلکہ اسناد حاصل کرنے جاتے ہيں تاکہ اس کے عوض دولت کما سکيں حالانکہ کہ اگر صحيح طور سے علم حاصل کريں تو زيادہ دولت کما سکتے ہيں

    ReplyDelete
  2. i hope it work out. really need good professional teachers in Pakistan. but to add more worth to it they have to create a market as well where attractive salary packages along with respect should b offered to them.

    ReplyDelete
  3. آپ کے بلاگ کا نیا انٹرفیس عمدہ ہے ۔ پسند آیا ۔

    ReplyDelete
  4. اچھی بات ہے جو دوسروں کو تعلیم دیتے ہیں ان کا اپنا بھی اچھی طرح تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔

    ReplyDelete

Post a Comment