Ek School Banana Hai

کچھ گیت بلاشبہ بہت منفرد اور توجہ کے قابل ہوتے ہیں۔ ایسا ہی ایک گیت یہ بھی ہے۔ وقت ہو تو شاعری پر غور کرکے سنیں اور بچوں کو سمجھنے کی کوشش کریں۔


گیت: اِک اسکول بنانا ہے
فلم: چلڑ پارٹی
سال: 2011ء
گلوکار: گوریکا رائے، کیشو رائے، فیروزہ، طلبہ
موسیقار: امت تریویدی
گیت کار: امیتابھ بھٹاچاریہ


چھوٹے چھوٹے پہیوں پہ سپنوں کی سائیکل
اڑتے چلیں گے آج پیڈل کو مار کر ہم، ہم، ہم
پچکی سے پیٹھ پہ پہاڑ جیسے بیگ ہیں
کندھوں سے آج اُنھیں چلیں گے اتار کر ہم، ہم، ہم
آنکھوں سے ہماری ہمیں دیکھنے دو
خود سے ہمیں بھی کچھ سیکھنے دو
ہم کو جہاں منظور ہو وہیں
تمھاری دنیا سے بڑی دور کہیں
اِک اسکول بنانا ہے، وہاں تم کو پڑھانا ہے
جو بھول بیٹھے ہو وہ یاد دلانا ہے
اِک اسکول بنانا ہے۔۔۔


ننھی منھی مٹھیوں میں ننھا سا یہ ڈریم ہے
رکھتے ہیں تکیوں کے نیچے جو سنبھال کر ہم، ہم، ہم
بادلوں سے مسکراکے ہاتھ ملاتے ہیں
آسماں کی اور اپنی گیندوں کو اچھال کر ہم، ہم، ہم
آنکھوں سے ہماری ذرا دیکھ لو تم
ہم سے بھی کبھی کچھ سیکھ لو تم
ہم کو جہاں منظور ہو وہیں
تمھاری دنیا سے بڑی دور کہیں
اِک اسکول بنانا ہے، وہاں تم کو پڑھانا ہے
جو بھول بیٹھے ہو وہ یاد دلانا ہے
اِک اسکول بنانا ہے، وہاں تم کو پڑھانا ہے
جو بھول بیٹھے ہو وہ یاد دلانا ہے
اِک اسکول بنانا ہے، وہاں تم کو پڑھانا ہے


Comments

  1. نظم تو یہ خوبصورت ہے ہی لیکن یہ بلاگ ۔۔۔ واہ جناب، اس کا لے آوٹ تو بہت ہی مسحور کن لگا مجھے۔ آپ کے نام سے تو بلاگنگ شروع کرنے کے دن سے ہی واقف ہوں لیکن آپکا یہ بلاگ پہلی بار نظر سے گزرا ہے۔

    ReplyDelete
  2. @ احمد عرفان شفقت:
    پسندیدگی کا شکریہ بھائی۔ اور میرا بلاگ یہی ہے، میں نے پچھلے دنوں اس کی پوشاک تبدیل کی ہے بس :)

    ReplyDelete
  3. پوشاک سادہ اور اعلیٰ ہے۔۔۔۔
    اور یہ نغمہ بھی۔ جو بھول بیٹھے ہو وہ یاد دلانا ہے۔۔۔ :)

    ReplyDelete

Post a Comment