Pakistan's First International Social Media Summit (Part One)

6 جون کو PC World کی طرف سے ای۔میل پر Network! Pakistan's First International Social Media Summit کا دعوت نامہ موصول ہوا جس کے مطابق 10 جون کو آواری ٹاور میں تعارفی نشست اور عشائیہ تھا جب کہ 11 جون کو مختلف موضوعات پر ورک شاپس رکھی گئی تھیں۔ اس تقریب کا انعقاد PC World اور CIO Pakistan نے امریکی سفارت خانے کے تعاون اور ایکسپریس ٹریبیون، سٹی ایف ایم 89، انٹل، سمیت دیگر اداروں کے اشتراک کے ساتھ کیا تھا۔

پروگرام کے مطابق، میں 10 جون کو سوا آٹھ بجے آواری ٹاور پہنچ گیا۔ خورشید ہال میں رجسٹریشن کروائی اور اندر داخل ہوا۔ ہال میں بیس سے تیس افراد موجود تھے۔ یہ وقت نیٹ ورکنگ یعنی سماجی تعلقات قائم کرنے کا تھا لہٰذا میں نے بھی ایک دو صاحبان سے گفت و شنید کی۔ پہلے کراچی میٹرو بلاگ کے جمال سے سلام دعا ہوئی۔ اسی دوران ٹی بریک کے عمار یاسر نے دیکھ لیا تو وہ بھی اسی طرف چلا آیا۔ عمار ہمیشہ اردو بلاگز کو سراہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ٹی بریک کے نئے ورژن کے اجرا کے وقت مجھ سمیت دیگر اردو بلاگرز سے بھی رابطے میں رہا اور ٹی۔بریک پر اردو بلاگز کے لیے ایک حصہ مخصوص کیا گیا۔ اس ملاقات میں بھی ٹی۔بریک اور اردو بلاگز کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ ہال میں لگی دو اسکرینوں پر جو سلائیڈ شو چل رہا تھا اس میں بھی اس بات کی وضاحت کی گئی تھی کہ ٹی۔بریک پر ڈیڑھ سو سے زائد اردو بلاگز رجسٹر ہیں۔

اُن دو صاحبان سے گفت گو ختم کی تو امریکی قونصل خانے کی عرشیہ بانو آکر ملیں۔ جب اُنھیں پتا چلا کہ میں اردو میں بلاگ کرتا ہوں تو اُنھوں نے اردو بلاگنگ کے بارے میں دو تین باتیں دریافت کیں اور یہ جان کر حیران ہوئیں کہ اردو میں بلاگز کی تعداد ڈیڑھ سو تک پہنچ چکی ہے۔ اُنھوں نے مجھے ساتھ آنے کو کہا اور میری ملاقات امریکہ سے آئے ہوئے ایک صاحب سے تعارف کروایا (جو میرے خیال میں بلاگر نہیں)۔ اس کے ساتھ تین چار صاحبان محوِ گفت گو تھے یوں اُن سے بھی تعارف ہوگیا۔ یہ اسلام آباد سے آئے ہوئے شہزاد افضل اور اُن کے دو ساتھی تھے۔ شہزاد Pakistan Probe کے عنوان سے بلاگ کرتا ہے۔ وہ تینوں اُسی شام کراچی پہنچے تھے۔ اُن سے بات چیت کے دوران گزشتہ دنوں کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں نوجوان سرفراز شاہ کی ہلاکت کے افسوس ناک واقعے کا ذکر بھی ہوا۔ شہزاد کا کہنا تھا کہ وہ ویڈیو دیکھنے کے بعد اس قدر دل برداشتہ ہوا تھا کہ کراچی آنے کا ٹکٹ منسوخ کرنے کا سوچنے لگا تھا۔ پھر ان بے چاروں کے ساتھ کراچی پہنچتے ہی ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے ان پر کراچی کا اچھا تاثر نہیں چھوڑا۔ یہ لوگ کراچی پہنچنے کے بعد PNS مہران میوزیم گئے تو وہ بند ملا۔ یہ وہیں قریب گاڑی میں اپنے کسی دوست کا انتظار کررہے تھے کہ ایک لڑکا بھاگتا ہوا آیا اور روتے ہوئے کہنے لگا کہ کوئی اُس کا پیچھا کررہا ہے۔ یہ لوگ ابھی صورتِ حال سمجھ بھی نہ پائے تھے کہ پیچھے سے ایک شخص موٹر سائیکل پر آیا اور اس لڑکے کو پکڑ کر ان سے پوچھا کہ کیا یہ لڑکا آپ لوگوں کے ساتھ ہے؟ اُن کے انکار پر اُس نے لڑکے کو مارنا شروع کردیا اور وہ لڑکا چیختا رہا کہ میرا پیچھا کیوں کررہے ہو، مجھے کیوں مار رہے ہو؟ یہ لوگ بڑے گھبرائے اور اس جگہ سے نکلنے ہی میں عافیت جانی۔ شہزاد نے کراچی میں گھومنے پھرنے اور خریداری کرنے کی جگہیں بھی پوچھیں۔


اُن تینوں سے گفت گو کرکے بڑھا تو شعیب صفدر کا دیدار ہوگیا جو اسی وقت پہنچے تھے۔ اُن کی بھی شہزاد افضل اور اُس کے دوستوں سے ملاقات ہوئی۔ ہم لوگ ابھی ساتھ ہی کھڑے تھے کہ شیرازی صاحب کا وہاں سے گزار ہوا اور پانچ افراد کو ایک جگہ کھڑا دیکھ کر وہ بھی وہیں ٹھہر گئے۔ اے۔جے شیرازی مختلف موضوعات پر مختلف جگہ بلاگز لکھتے ہیں۔ اُنھوں نے بلاگنگ کے ذریعے پیسہ کمانے پر زور دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ گوگل ایڈسینس کے پیچھے پڑنے کے بجائے ہمیں دوسرے ذرائع اختیار کرنے چاہییں مثلًا جیسا اُن کا طریقہ کار ہے کہ اُن کے پاس پیپسی والے آئے تو اُنھوں نے معاوضے کے عوض اُن پر تحریر لکھ دی، پھر کوکا کولا والے آئے تو اُن پر بھی لکھ دی۔ شیرازی نے کہا کہ اگر کوئی شخص اس شعبے میں ہوتے ہوئے پیسہ نہیں کمارہا تو وہ گناہ کررہا ہے۔

کوئی ساڑھے نو بجے کے قریب تقریب کا آغاز ہوا، رابعہ غریب نے ابتدائی کلمات ادا کرنے کے بعد نظامت کے فرائض رضا رومی کے حوالے کیے، رضا نے خوش آمدید کہا گیا، غیر ملکی بلاگرز کا تعارف کرایا گیا۔ غیر ملکی بلاگرز میں Ong Hock Chaun (ملائشیا)، Hanny K. اور Anandita P. (انڈونیشیا)، Rebecca Chiao اور Mohamed El Dahshan (مصر) شامل تھے۔ بعد ازاں امریکی سفیر ولیم مارٹن نے خوش آمدیدی کلمات ادا کیے۔ پھر مزاحیہ اداکار سعد ہارون کو دعوت دی گئی جنھوں نے اپنے فن سے لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں۔

عشائیہ پُرتکلف تھا۔ انواع و اقسام کے کھانے میز پر سجے تھے۔ اس دوران بھی نیٹ ورکنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ عشائیے کے بعد موسیقی کا پروگرام تھا لیکن تاخیر ہوجانے کے باعث میں اور شعیب صفدر اس کے لیے ٹھہرے نہیں اور وہاں سے نکل گئے۔

(دوسرے دن کی رپورٹ بہت جلد، ان شاء اللہ)

Comments

  1. بہت خوب۔ آپ نے یہ نہیں بتایا کہ اس کا مرکزی اسپانسر کراچی میں واقع امریکی قونصل خانہ تھا :) ۔
    ویسے مجھے آپ سے ملاقات کرنی ہے تاکہ پوچھا جائے کہ آپ نے اردو بلاگنگ کے حوالے سے وہاں کیا کیا باتیں کیں۔

    ReplyDelete
  2. ارے کمال ہے!!! 30 جون تو ابھی آئی ہی نہیں!!!!۔
    ویسے اچھا لکھا ہے اور ہاں کیمرہ گم ہونے کا ذکر تو دوسرے دن کی کاروائی میں آئے گا ناں؟

    ReplyDelete
  3. یار یہ چونتیس لاکھ بلاگروں کا کیا چکر ہے ؟

    ReplyDelete
  4. چونتیس لاھ بلاگ ہو سکتے ہیں
    بلاگر تو فی الحال ناممکن

    یہ میرا خیال ہے

    ReplyDelete
  5. ابو شامل!
    جی، وہ مجھے بعد میں یاد آیا اور جب میں پوسٹ اپڈیٹ کرنے کے بیٹھا تو آپ کا تبصرہ نظر آگیا۔ لیجیے اب تحریر کے شروع ہی میں ذکر کردیا ہے اس تقریب کے روحِ رواں کا :)
    اردو بلاگنگ کے حوالے سے جو ہوسکتا تھا وہ نہیں ہوسکا کیوں کہ امتحانات چل رہے تھے اور بالکل آخری وقت میں یہ دعوت نامہ دیکھا تو۔۔۔ :(

    شعیب صفدر!
    اوہ، وہ 6 جون کو پتا نہیں کس خیال میں تیس جون لکھ گیا۔
    جی، کیمرہ گم ہونے کا ذکر دوسرے دن کی کاروائی میں :)

    عثمان!
    یہ ہوائی کس نے اُڑائی ہے؟

    تحریم!
    ایسا ہی کچھ ہوگا۔

    ReplyDelete
  6. اسلام علیکم عمار بھائی آپکی بلاگ پوسٹ پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔ سب سے پہلے تو جس طریقے سے آپ نے اس سوشل میٹنگ کی کوریج کی ہے قابل تعریف ہے۔ اتنی تفصیل اور جامع مضمون تو کسی انگلش بلاگ پر بھی پڑھنے کو نہں ملا۔ اور بہت بہت شکریہ آپ نے ہمارا زکر اتنا تفصیلا کیا اور وہ ایک ناخشگوار واقع بھی لکھ ڈالا۔ خیر اسکے کے بعد ایسی ویسی کوئی بات نہیں ہوئی اور ہمارا باقی سفر بہت خشگوار رہا۔ ہم کلفٹن مزار قائد گئے اور صدر سے شاپنگ بھی کی اور اتوار کی رات راولپنڈی واپسی کے لیے نکلے۔

    اور مینے سوچا آپ کے بلگ اور اتنی اچھی پوسٹ پر اگر انگلش کمنٹس دیئے جائیں تو زیادتی سو میں نے باقاعدہ اردو فانٹس انسٹلا کر کے آپ ک لیے کمنٹس لکھے ہیں امید کچھ برا نہیں لگے گا۔ الللہ آپکو مزید اچھا لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ خوش رہیں۔

    ReplyDelete
  7. شہزاد افضل!
    یہاں تبصرہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ اور اس سے بھی زیادہ خوشی اس بات کی کہ آپ نے اردو میں تبصرہ کیا۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔ آمین۔

    ReplyDelete
  8. ویسے شہزاد افضل صاحب کا تبصرہ دیکھ کر مجھے بھی خوشی ہوئی کہ ابھی اوپر میں ان کے بارے میں پڑھ رہا تھا اور ساتھ ہی ان کا تبصرہ بھی پڑھنے کو مل گیا عمار بھائی اس تفصیل کا شکریہ میں نے سمجھا تھا کہ اردو بلاگرز کو دعوت نہیں دی گئی اس سلسلے میں میں نے بھی ایک پوسٹ لگا دی تھی آج ہی کیونکہ مجھے آج ہی پتہ چلا ہے ویسے اردو بلاگرز کا بھی ایک اجتماع کرناچاہے ۔ میرا تو ارادہ ہے اس دفعہ پاکستان جاؤں گا تو انشاءاللہ راولپنڈی اور اسلام کے بلاگرز کو جمع کرنے کی پوری کوشش کروں گا انشاءاللہ

    ReplyDelete
  9. یہ ہوائی کانفرنس کے منتظمین نے اڑائی ہے۔ بی بی سی اردو نے بھی اس کاتذکرہ کیا ہے۔

    ReplyDelete

Post a Comment