بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا

گزشتہ ایک ہفتے سے کراچی میں ہر طرف ایک ہی موضوع زیرِ بحث تھا، طوفان آرہا ہے۔ جسے دیکھو، وہ بارش اور طوفان کا انتظار کررہا ہے۔ شدید گرمی کے بعد برسات کی اُمید نے لوگوں کو خوش کردیا تھا۔ میڈیا نے بھی ایک شور مچائے رکھا تھا کہ طوفان اتنے کلومیٹر دور رہ گیا ہے، اتنی رفتار سے آرہا ہے، بس اب آیا کہ تب آیا۔۔۔ جمعرات سے جمعہ اور جمعہ سے سنیچر آگیا لیکن طوفان آکر نہ دیا۔ سنیچر کو صبح بتایا جارہا تھا کہ شام تک ٹکرائے گا لیکن شام بھی گزر گئی۔ طوفان تو دور، بارش کا قطرہ تک نہ ٹپکا۔ طوفان کی پیشین گوئی کو اتوار تک کردیا گیا۔ سنیچر کو رات میں اللہ اللہ کرکے بارش ہوہی گئی۔ بارہ بجے کے بعد بارش نے خاصا زور بھی پکڑا۔ اتوار کو دن گیارہ بجے جو ہمارے ہاں بجلی گئی تو شام پانچ بجے کے قریب آئی۔ وہ بھی شکر ہے کہ آگئی ورنہ کچھ علاقوں میں تو چوبیس گھنٹوں سے زائد ہوا، بجلی نے اپنی صورت نہ دکھائی۔

اتوار کو کہا جانے لگا کہ طوفان شام میں ٹکرائے گا، شام ہوتے ہوتے رات ہوگئی اور پھر خبر آئی کہ طوفان کراچی کے ساحل سے ٹکرائے بغیر ہی گزر گیا۔ :P

بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اِک قطرۂ خوں نہ نکلا

یہ مہمان کئی دن کا انتظار کرکے بِنا ملاقات کیے چل دیا لیکن احباب نے اس موقع پر مختلف قسم کے پیغامات اور شاعری سے بھرپور لطف اُٹھایا۔ ملاحظہ ہو:

رویہ
لندن کی ایک سڑک پر فائرنگ ہوئی، سب لوگ گھروں میں گھس گئے۔
اور کراچی میں طوفان کا خطرہ، ساری عوام ساحلِ سمندر پہنچ گئی۔


تم بجلی، پانی، ٹرین کو روتے ہو جگر
اس ملک میں تو طوفان بھی ٹائم پر نہیں آتا


یہ طوفان ایسے تو نہ آیا ہوگا
کسی نے تو اسے ستایا ہوگا
لگتا ہے کچھ ایسا ہوا ہوگا
کہ اپنا صدر سمندر میں نہایا ہوگا :haha:


بریکنگ نیوز
طوفان کلفٹن تین تلوار کے سگنل تک پہنچ چکا ہے۔ شکر کرو سگنل بند ہے ورنہ کچھ بھی ہوسکتا تھا۔


خوش خبری
سمندری طوفان نے اپنا راستہ بدل دیا ہے اور یہ سب زرداری صاحب کے جرأت مندانہ فیصلے سے ہوا ہے کیوں کہ انہوں نے طوفان کے آنے پر بھی ٹیکس لگادیا ہے۔


آج بھی بارش خوب ہوئی اور بادل ٹوٹ کے برسا تھا
گلیاں، کوچے جل تھل تھے، پر سوچ کا صحرا پیاسا تھا

بند دروازوں کے شیشوں پر بوندیں دستک دیتی تھیں
احساس ہوا، تم آئے ہو، انداز تمہارے جیسا تھا


اتوار کو شام میں آسمان پر قوس و قزح کا خوب صورت نظارہ بھی دکھائی دیا۔

Comments

  1. اب بھروسہ کریں تو کس کا کریں فراز
    انسان توانسان، طوفان بھی ٹوپی کر گیا

    ReplyDelete
  2. میں تو سمجھا شاید طوفان زدہ ایس ایم ایس سب سے زیادہ مجھے موصول ہوئے ہوں گے، کہ یار دوست فارغ جو سمجھتے ہیں۔ لیکن اب پتا چلا کہ طوفان تو ہر جگہ ہی بپا تھا۔
    :D

    ReplyDelete
  3. غریب عوام تو اسی امید میں تھے کہ قدرتی آفات ہی انصاف کا جھنڈا بلند رکھتی ہیں امیر کے لئے الگ سے تباہی کا قانون نہیں بناتی ۔ بلکہ ایک ہی قطار میں کھڑا رکھتی ہے ۔ غریب عوام کے پاس ایک ہی موقع تھا بدلہ چکانے کا وہ بھی حکومتی کارکردگی کی نزر ہو گیا لاٹھیوں سے لیس پولیس کھڑی کر دی ساحل سمندر پہ ۔ اور سمندری طوفان بھی بھاگ کھڑا ہوا ۔

    ReplyDelete
  4. سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ھے اس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں دل ھے تو دھڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے پتھر کی طرح بے حس و بے جان سا کیوں ھے ...

    ReplyDelete
  5. ارے جناب بلکل ایسی ہی ویڈیو میں نے بھی اپنے موبائل سے بنائی تھی اسلام آباد میں۔ دِن ابھی سہی یاد نہیں۔ مجھے تو بلکل یہ وہی لگ رہی ہے۔ سبحانﷲ

    ReplyDelete

Post a Comment