پاکستان میں جیو نیوز اور ایکسپریس نیوز نے موبائل پر نیوز الرٹس کی خدمات بھی دی ہوئی ہیں۔ اگر آپ جیو نیوز سے موبائل پر خبریں حاصل کرنا چاہتے ہیں تو News لکھ کر 436 پر ایس ایم ایس کردینے سے پورا مہینے آپ کو اہم خبروں سے بذریعہ ایس ایم ایس آگاہ کیا جاتا رہے گا۔ اس کے ماہانہ چارجز 25 روپے علاوہ ٹیکس ہیں۔ ایکسپریس نیوز سے موبائل پر خبریں حاصل کرنے کے لیے NewsU لکھ کر 2470 پر بھیجیں تو 25 روپے علاوہ ٹیکس کے عوض آپ کو چھ مہینے تک موبائل پر تازہ ترین خبروں سے آگاہ کیا جاتا رہے گا۔
لیکن کیا آپ مفت میں اپنے موبائل پر تازہ ترین خبروں سے آگاہی چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو ایک ترکیب بتادیتا ہوں۔ میں فرض کررہا ہوں کہ آپ فیس بک کے صارف ہیں اور آپ نے فیس بک کو اپنے موبائل کے ساتھ منسلک کیا ہوا ہے اور فیس بک کی اپڈیٹس آپ کو موبائل پر ملتی رہتی ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان یہ سہولت مفت فراہم کررہا ہے، باقی کمپنیز بھی شاید اس کا معاوضہ نہیں لیتیں۔آپ فیس بک پر ایکسپریس نیوز یا کسی اور نیوز ایجنسی کے صفحے کے مداح بن جائیں۔ وہ صفحہ آپ کے دوستوں کی فہرست میں ظاہر ہونے لگے گا۔ اسے آپ موبائل الرٹس کے لیے سبسکرائب کرلیں۔ یوں اس صفحے پر ہونے والی ہر اپڈیٹ آپ کو موبائل پر بھی مل جایا کرے گی۔
وضاحت: وہ صفحہ شامل نہ کریں جس پر یونی کوڈ اردو میں لکھا جاتا ہوں کیوں کہ کم از کم ٹیلی نار کی حد تک تو مجھے یہ تجربہ رہا ہے کہ آپ اپنے موبائل سے یونی کوڈ اردو میں اپنا اسٹیٹس اپڈیٹ تو کرسکتے ہیں لیکن فیس بک پر ہونے والی اپڈیٹ اگر یونی کوڈ میں ہے تو آپ کے موبائل پر وہ سوالیہ نشان کی صورت میں ظاہر ہوگی۔
لیکن کیا آپ مفت میں اپنے موبائل پر تازہ ترین خبروں سے آگاہی چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو ایک ترکیب بتادیتا ہوں۔ میں فرض کررہا ہوں کہ آپ فیس بک کے صارف ہیں اور آپ نے فیس بک کو اپنے موبائل کے ساتھ منسلک کیا ہوا ہے اور فیس بک کی اپڈیٹس آپ کو موبائل پر ملتی رہتی ہیں۔ ٹیلی نار پاکستان یہ سہولت مفت فراہم کررہا ہے، باقی کمپنیز بھی شاید اس کا معاوضہ نہیں لیتیں۔آپ فیس بک پر ایکسپریس نیوز یا کسی اور نیوز ایجنسی کے صفحے کے مداح بن جائیں۔ وہ صفحہ آپ کے دوستوں کی فہرست میں ظاہر ہونے لگے گا۔ اسے آپ موبائل الرٹس کے لیے سبسکرائب کرلیں۔ یوں اس صفحے پر ہونے والی ہر اپڈیٹ آپ کو موبائل پر بھی مل جایا کرے گی۔
وضاحت: وہ صفحہ شامل نہ کریں جس پر یونی کوڈ اردو میں لکھا جاتا ہوں کیوں کہ کم از کم ٹیلی نار کی حد تک تو مجھے یہ تجربہ رہا ہے کہ آپ اپنے موبائل سے یونی کوڈ اردو میں اپنا اسٹیٹس اپڈیٹ تو کرسکتے ہیں لیکن فیس بک پر ہونے والی اپڈیٹ اگر یونی کوڈ میں ہے تو آپ کے موبائل پر وہ سوالیہ نشان کی صورت میں ظاہر ہوگی۔
:nahi:
ReplyDelete.-= افتخار اجمل بھوپال کے بلاگ سے آخری تحریر۔۔۔ وہ بھی چھوڑ گئے =-.
پہلے ہی ٹی وی اور انٹرنیٹ پڑ خبریں پڑھ پڑھ کر ہر وقت ٹینشن چھائی رہتی ہے۔ اب موبائل پر بھی یہ سر درد پال لیں ؟ :D
ReplyDeleteکچھ خبریں سچ ہوتی ہیں کچھ کو بلاوجہ یا کسی خاص مقصد کے تحت اچھالا جاتا ہے۔ ان نیوز چینلز کو تو بس یہی کام ہے، ہر وقت کی چخ چخ چخ :hunh:
.-= یاسر عمران مرزا کے بلاگ سے آخری تحریر۔۔۔ Wo jinhe watan ko lotna hai =-.
معلومات شیئر کرنے کا شکریہ۔ میں پہلے ہی ایکسپریس نیوز کا سبسکرائبر ہوں، اس لیے مزید پریشانی کے لیے فیس بک والا طریقہ استعمال کرنے کا ارادہ نہیں :razz:
ReplyDeleteسوائے زونگ کے سب کا فیس بک سے جوڑ آسانی سے بن جاتا ہے۔
.-= محمداسد کے بلاگ سے آخری تحریر۔۔۔ اصلی نقلی =-.
میں نے اردو بلاگرز کےلیے ایک بلاگ ایگریگیٹر تشکیل دیا ہے اور اپنی معلومات کے مطابق بلاگز کو اس میں شامل کر دیا ہے، اگر ممکن ہو تو اسے بلاگ رول میں شامل کریں، شکریہ
ReplyDeleteiاب وارد اور یو بھی یہ سروس مفت فراہم کر رہی ہیں پر یونی کوڈ پر درج پیغام لکھا نہین آتا
ReplyDeleteجگہ خالی ہی رہ جاتی ہے
.-= طارق راحیل کے بلاگ سے آخری تحریر۔۔۔ Creating Simple Curtain =-.
میرے پاس موبائل ہی نہیں ہے
ReplyDeleteاس کی وجہ موبائل سے چڑ ہے
کوئی ایسی تحریر لکھئے کہ موبائل سے محبت بڑھ جائے
بھائی بہت پتے کی بات بتائی ہے
ReplyDeleteشکریہ