چپکے چپکے رولینا

مجھے یہ ایس۔ایم۔ایس آیا ہے:

جب سینہ غم سے بوجھل ہو
اور یاد ہماری آتی ہو
تب کمرے میں بند ہوجانا
اور چپکے چپکے رولینا

جب آنکھیں بھیگی ہوجائیں
اور یاد میں میری بھر آئیں
پھر خود کو دھوکا مت دینا
اور چپکے چپکے رولینا

جب پلکیں اپنی موندی ہوں
اور سب سمجھیں تم سوئی ہو
تم منہ پہ تکیا رکھ لینا
اور چپکے چپکے رولینا

یہ دنیا ظالم دنیا ہے
یہ بات بہت پھیلائے گی
تم سامنے سب کے چپ رہنا
اور چپکے چپکے رولینا

جب بارش چہرہ دھوڈالے
اور اشک بھی بوندیں لگتے ہوں
وہ لمحہ ہرگز مت کھونا
اور چپکے چپکے رولینا

:(
:cry:

Comments

  1. مکی صاحب یہ کمنٹ اس نظم کے لئے تھا یا بالواسطہ عمار صاحب کے لئے؟ :grins:

    ReplyDelete
  2. اووو، جذباتی ہی ہوگیا زیادہ ;P

    ReplyDelete
  3. ساجد اقبال!
    بکروں سے محبت؟ نہیں، ہم ایسے شغل نہیں فرماتے۔ :razz:

    اسماء!
    زیادہ ہی جذباتی ہوگیا کیا؟ آنسو تو نہیں آئے؟ :P

    بلو بلا!
    آپ نے ایسے لمحے بِتائے ہیں کیا؟؟؟ :wink:

    شوبی!
    تین نہیں، چار ٹکڑوں میں۔

    ReplyDelete
  4. آرزو!
    بلاگ پر خوش آمدید۔ آپ کو دیکھ کر اچھا لگا۔ امید ہے کہ آتی رہیں گی۔

    بلو!
    واقعی۔۔۔ میں متفق ہوں۔ آرزو کی شاعری بہت کمال کی ہے۔

    ReplyDelete

Post a Comment