Apple = Abbu

میری ایک بہن ان دنوں علاقہ کے ایک اسکول میں پڑھارہی ہے۔ پچھلے دنوں امتحانات ہوے تھے تو آج کل وہ گھر میں پرچے دیکھتی نظر آتی ہے۔ پرسوں ایک بچے کا پرچہ دیکھتے ہوے بتانے لگی کہ دیکھو ذرا، اس نے خالی جگہوں میں کیا پُر کیا ہے۔ دوسری جماعت کا انگریزی کا پرچہ تھا۔ دو خالی جگہیں کچھ یوں تھیں۔
The apple is .............<red

There is a chart on the ........... <wall


یعنی پہلی خالی جگہ میں red لکھنا تھا اور دوسری میں wall. اب ایک بچے نے بہت دلچسپ لکھا تھا۔
The apple is abbu

There is a chart on the ammi


:haha:

شاید بچے نے یہ سوچا ہو کہ سیب کون لاتا ہے تو لکھ دیا ابو اور چاٹ کون بناتا ہے تو لکھ دیا امی۔ :P

Comments

  1. فرحت کیانی4 November 2008 at 10:58

    :-)
    یہ تو بدیسی زبان کی بات ہے ناں اور بچے بھی چھوٹے ہیں شاید۔ یہاں ایسی بھی مثال موجود ہے کہ میٹرک کلاس کا طالبِ علم خالی جگہ یوں پُر کرے کہ مسجدِ نبوی کی تعمیر میں 'قائدِ اعظم' نے خود بھی حصہ لیا۔ :| :zip:

    ReplyDelete
  2. ہمارے اسکولوں کے تعلیمی معیار کے تو کیا کہنے۔ کل بہن نے مجھے ساتویں جماعت کی ایک طالبہ کا اردو کا پرچہ دکھایا۔ اس نے جس زبان میں نگارشات رقم کی تھیں، وہ قابلِ افسوس تھیں۔ :sad:

    فرحت!
    زبردست! :)

    ReplyDelete
  3. مجھے یاد ہے پہلی کلاس میں میں نے اس سوال کا جواب کہ پاکستان کب بنا لکھا تھا کہ
    پاکستان ۱۴ اگست ۱۹۴۷ کو پیدا ہوا
    :D

    ReplyDelete
  4. اگر ساتویں کلاس کی بچی کے پرچے کی نگارشات بھی پیش فرما دیتے تو مہربانی ہوتی
    یا پرچے کا سنیپ شاٹ ہی
    :)

    ReplyDelete

Post a Comment