A Suggestion for Online Educational Project

آج سے تقریباً دس سال پہلے جنم لینے والی اُردو بلاگنگ مسلسل ترقی و پختگی کی طرف گامزن ہے۔ متنوع موضوعات، ڈھیروں بلاگز اور ہزاروں بلاگ قارئین اس بات کا واضح ثابت ہیں کہ اُردو بلاگنگ اپنے ابتدائی سفر کو کامیابی سے مکمل کرکے اپنے آپ کو منوا چکی ہے۔ تاہم دوسری طرف اگر انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اُردو کا مقام دیکھا جائے تو اب تک اُردو دان طبقہ کسی خاطر خواہ مقام تک نہیں پہنچ سکا ہے۔ دوسری عالمی زبانوں سے تقابل کیا جائے تو اُردو میں وکی پیڈیا، اُردو کمپیوٹنگ اور پروفیشنل ویب سائٹس کے نتائج ہرگز تسلی بخش قرار نہیں دیے جاسکتے۔ اس صورتِ حال کی ایک نمایاں وجہ یہ ہے کہ اب تک زیادہ تر کام رضاکارانہ بنیادوں پر ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے ماہرینِ فن فکرِ معاش کے باعث اس طرف پیشہ وارانہ انداز میں توجہ نہیں دے پاتے اور بڑے بڑے منصوبے ٹھپ ہوجاتے ہیں۔ اُردو ہوم، اُردو ٹیک، اُردو ماسٹر اور ایسے کتنے ہی بہترین منصوبے تھے جو تیزی سے اوپر آئے اور پھر قائم نہ رہ سکے۔ موجودہ دور میں کرک نامہ ہی ایک ایسی مثال ہے جو ہر قسم کی (مالی و فنی) مشکلات اور مسائل سے نبردآزما رہتے ہوئے جاری و ساری ہے۔ اللہ اسے نظرِ بد سے بچائے اور یونہی قائم رکھے۔
حکومتوں کی نااہلی اور بے پروائی کے باعث بہت سے شعبوں میں عوام از خود مثبت اقدامات اُٹھاکر تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس بات سے کسی ذی شعور کو انکار نہیں کہ کسی بھی قوم کی ترقی کے لیے اہم ترین ضروریات میں سے ایک تعلیم یافتہ ہونا ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں ترقی یافتہ ممالک انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بنیادی سمجھ بوجھ کو خواندگی کا معیار قرار دیتے ہیں، وہیں ہمارے ہاں ایک عرصے تک خواندہ ہونے کے لیے صرف اپنا نام لکھنے کی صلاحیت ہی کو کافی سمجھا جاتا رہا ہے۔ خواندگی کی تعریف کا فرق ہی یہ واضح کردیتا ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔
میرے ذہن میں ایک طویل عرصے سے ایک تعلیمی منصوبے کے خدوخال طے پا رہے ہیں اور اس تمہید کا مقصد اسی منصوبے کا خاکہ قارئین کے سامنے رکھنا ہے۔

  • ایک آن لائن تعلیمی منصوبہ جہاں صرف کمپیوٹر/ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق ہی پیشہ وارانہ نوعیت کے تیار کردہ اسباق (ٹیوٹوریل) ہی موجود نہ ہوں بلکہ دیگر موضوعات/ ہنر/ فنون پر بھی ویڈیو لیکچرز ہوں۔
  • یہ منصوبہ صرف اُردو زبان ہی تک محدود نہ ہو بلکہ تمام علاقائی/ مقامی زبانوں کو خوش آمدید کہا جائے۔
  • کسی بھی ماہرِ فن کو رضاکارانہ کام کی دعوت دینے کی بجائے معاوضے کی پیشکش کی جائے، چاہے ابتدا میں وہ معاوضہ مختصر (مگر معقول) ہو۔ آپ احباب میں سے جنھوں نے Lynda.com دیکھ رکھی ہے تو یقیناً اُنھیں بہتر طور پر اس کا آئیڈیا ہوگا۔
  • کسی ایک شخص کے ذمے تمام تر انتظام سونپنے کی بجائے تین چار افراد مل کر اس منصوبے کا انتظام سنبھالیں۔
  • یہ ویب سائٹ باقاعدہ ایک ادارہ بناکر جاری کی جائے۔
  • تمام تر اسباق مفت فراہم کیے جائیں۔
  • سب سے اہم ترین بات یہ کہ ویب سائٹ پر پیش کیے جانے والے تمام تر اسباق، خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی/ کمپیوٹر سے متعلقہ اسباق ایسے سوفٹ ویئر/ اطلاقیوں کا استعمال سکھاتے ہوں جو آزاد مصدر (اوپن سورس) یا کم از کم مفت دستیاب ہوں۔ کسی بھی ایسے سوفٹ ویئر کا استعمال کا ذکر تک نہ ہو جو مہنگے داموں دستیاب ہو تاکہ ہمارے ہاں اس قسم کی چوری کی لعنت سے نجات پائی جاسکے اور ہم ٹیکنالوجی کی دنیا میں جائز طریقے سے فائدہ اٹھائیں۔
  • ابتدا میں احباب مل جل کر ماہرِ فن/ استاد/ انسٹرکٹر کے معاوضے کا بندوبست کریں۔ یہ معاوضہ نقد بھی ہوسکتا ہے اور کسی دوسرے تحفے کی صورت میں بھی۔ مثلاً آپ کسی موضوع پر اسباق کا سلسلہ ملاحظہ کرتے ہیں اور آپ کو ایسا لگتا ہے کہ انسٹرکٹر نے واقعی محنت سے یہ سلسلہ تیار کیا ہے اور عمدگی سے موضوع سمجھایا ہے تو آپ حوصلہ افزائی کے لیے اسے ادارہ/ ویب سائٹ کے توسط سے یا براہِ راست نقد رقم یا کوئی دیگر تحفہ (اسمارٹ فون/ ٹیبلٹ/ دیگر گیجٹ) بھیج سکتے ہیں۔
  • ویب سائٹ کا رنگ نکھرنا شروع ہو تو ایسے مختلف اداروں سے شراکت داری کی جاسکتی ہے جو تعلیم کے شعبے میں مالی مدد فراہم کر رہے ہیں (USAID وغیرہ)۔
  • اشتہارات وغیرہ کے ذریعے بھی آمدنی کی صورت نکالی جاسکتی ہے۔
  • خصوصی/ پریمیم ممبر شپ کا سلسلہ بھی متعارف کروایا جاسکتا ہے۔
  • کسی بھی صورت میں حاصل ہونے والی آمدنی خالص ویب سائٹ کی بہتری اور مزید اسباق کی فراہمی کے لیے مخصوص ہو۔

مزید کئی نکات ہیں جو وقتاً فوقتاً ذہن میں کلبلاتے رہتے ہیں۔ پھر کبھی! فی الحال، تبصرے کے لیے آپ کے حوالے۔

Comments

  1. بہت خوب اور قابلِ عمل منصوبہ ہے۔
    متعلقہ:-
    الحمد للہ ، گلوبل سائنس کو وہ واحد پاکستانی ادارہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے جو اب تک مشہور زمانہ " خان اکیڈمی" کی لگ بھگ سات سو تعلیمی ویڈیوز ، اردو میں ترجمہ کر کے یو ٹیوب پر اپ لوڈ بھی کر چکا ہے۔ یقین نہ آئے تو یو ٹیوب پر KhanAcademyUrdu نامی چینل ملاحظہ کر لیجیے۔
    وہاں آپ کو مذکورہ سات سو ویڈیوز اس ناچیز ( علیم احمد ، مدیر اعلی ماہنامہ گلوبل سائنس ) کی آواز میں بزبانِ اردو سنائی دے جائیں گی۔
    جن احباب نے ہماری آواز سن رکھی ہے ، انہیں ہمارا لب و لہجہ پہچاننے میں دشواری نہیں ہوگی تا ہم نئے سننے والوں کو اشارتا بتاتے چلیں کہ خان اکیڈمی کے جن اردو تراجم میں بولنے والے کی آواز میں اُتار چڑھاو ہو ، جذبات ہوں ، تاثرات ہوں اور کہیں کہیں ہنس پڑنے کا انداز بھی ہو ، بس وہی آواز ہماری (علیم احمد) کی ہے۔ اگر اب بھی نہیں سمجھ پائے تو بتاتے چلیں کہ حیاتیات ، کیمیا ، نامیاتی کیمیا ، طبیعات ، جیومیٹری اور احتمالیات و شماریات کی زیادہ تر ویڈیوز ہم نے ہی خان اکیڈمی کے لیے اردو میں ترجمہ کر کے اپنی آواز میں ریکارڈ کی ہیں۔ یہ کام کتنا معیاری ہے؟ اس کا فیصلہ آپ خود کیجیے اور ہمیں بھی آگاہ کیجیے۔

    "ماہنامہ گلوبل سائنس ستمبر2013 سے لیا گیا اقتباس"
    ------------------------------------------
    متعلقہ
    سبق ڈاٹ پی کے
    http://www.sabaq.pk/

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ الف نظامی۔ سبق ڈاٹ پی کے میں نے دیکھی ہے۔ خان اکیڈمی اردو چینل کا آپ کے تبصرے سے علم ہوا۔ اسے بھی دیکھتا ہوں۔ لیکن یہ دونوں صرف تعلیمی اسباق ہی تک محدود ہیں جب کہ میرا ارادہ فنی/ٹیکنالوجی کی تعلیم کا مرکز بنانے کا ہے۔

      Delete
  2. جزاک اللہ ۔۔۔ یہ ایک بہت ہی اعلیٰ پیش رفت ثابت ہوگی اور آپ لوگوں کا آنے والی نسلوں پر احسان ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ پاک آپ کو کامیابی عطافرمائیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ ملک صاحب۔ ابھی تو یہ منصوبے کا خاکہ ہی ہے۔ دیکھتے ہیں کہ کب اور کون اسے عملی جامہ پہناتا ہے۔ :)

      Delete
  3. بہت اعلیٰ منصوبہ ۔۔دعا ہے کہ اللہ کرے یہ منصوبہ اپنی عملی شکل میں قائم ہو اور پھر ہمیشہ قائم رہے

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ جناب۔ لیکن آپ کی جان صرف اس تبصرے سے نہیں چھوٹے گی :) آپ بڑے تجربہ کار آدمی ہیں اس میدان میں۔ :ڈ

      Delete
  4. ضیاء بھائی بہت ہی عمدہ منصوبہ ہے اور میرے ذہن میں بھی کافی عرصے سے یہ کیڑا کلبلا رہا ہے تاہم میں سمجھتا ہوں کہ شروع میں دو کام کرنے ہوں گے ایک تو اس منصوبے کو صرف کمپیوٹر / آئی ٹی تک محدود رکھنا ہو گا دوسرا اردو تک۔ ہاں بعد میں دیگر شعبوں میں بھی جایا جا سکتا ہے۔ تاہم اردو بلاگنگ کا قاری ہونے کے ناطے میں سمجھتا ہوں کہ اردو بلاگنگ کے پیچھے رہنے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ بیک وقت بہت سے منصوبوں پر کام شروع کر دیا جاتا ہے اور ان میں سے کوئی بھی تکمیل تک نہیں پہنچ پاتا۔اس لیے بہتر صلاح یہی ہے کہ ابتداء میں کام کو محدود رکھا جائے۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ شاہ معین الدین۔ بالکل، ابتدا میں دائرہ کار محدود رکھا جاسکتا ہے لیکن بہرحال، یہ تو ٹیوٹوریل بنانے والے ماہرینِ فن پر منحصر ہوگا کہ وہ کس زبان اور کس موضوع کو ترجیح دیتے ہیں۔

      Delete
  5. میں تو کہوں انگریزی ویڈیوز چوری کرو اور ان کو ہی اردو ترجمہ کر دو :ڈ

    ReplyDelete
    Replies
    1. ہاہاہا۔۔۔ گویا ہم چوری کے سوفٹ ویئر کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے چوری کی ویڈیوز سے مدد لیں :ڈ

      Delete
  6. بہت خوب منصوبہ ہے، مگر اس کے لیے وقت اور فنڈ درکار ہے، جب کہ ہمارے معاشرے کا المیہ یہ ہے کہ جس ،کام میں من پسند مالی منفعت کا امکان نہ ہو، اس کام کو درخورِاعتنا سمجھا جاتا ہے، نہ ہی اس میں دل چسپی لی جاتی ہے،

    ReplyDelete
    Replies
    1. اگرچہ ہمارے معاشرے کا عمومی رویہ ایسا ہی ہے لیکن اس کے باوجود ایسے بہت سے لوگ پائے جاتے ہیں جو ہر کام میں مالی منفعت کی پروا کیے بغیر بڑھ چڑھ کر فلاحی شعبوں میں وسائل کی فراہمی کی کوشش کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس منصوبے کو بھی چند ایسے ہی احباب کا ساتھ ضرور میسر آئے گا۔

      Delete
  7. اگر ایسا ہو جائے تو بہت اچھا ہو گا، ایسے کاموں کی ضرورت ہے۔ مجھ ناچیز نے بھی اسطرح کا منصوبہ اردو فنڈ کے نام سے شروع کیا تھا مگر پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے کام ٹھپ ہو گیا۔ اس کی تفصیل آپ اس ربط پر دیکھ سکتے ہیں
    http://asakpke-urdu.blogspot.com/2010/10/blog-post.html

    ReplyDelete
    Replies
    1. شکریہ عامر۔ امید ہے کہ آپ کا تعاون رہے گا۔ لینکس کے حوالے سے آپ کے ویڈیو ٹیوٹوریل کافی اہمیت رکھتے ہیں۔ :)

      Delete
  8. بہت ہی مناسب منصوبہ ہے۔ اللہ تعالی آپ کو کامیابی سے نوازیں۔

    ReplyDelete
  9. وہ کیا کہتے ہیں " قدم بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں"عمار بھائی بھلے تھوڑا سہ ہی لیکن شروعات کر دیں عملی کام لے لئے۔۔۔۔۔ انشاءاللہ بہت سارے لوگ ایسے بھلے چنگے پلیٹ فارمز کے لئے کام کرنے کو تیا ر ہیں لیکن ان کو کوئی ایسا پلیٹ فارم نہیں مل رہا جہاں وہ پرفارم کر سکیں۔۔۔۔۔ چیک دِس لنک۔۔
    http://www.salmansajun.com/

    ReplyDelete
  10. عمار بھائی! خاکہ تو اتنا عمدہ ہے کہ جواب ہی نہیں... مگر بات یہ ہے کہ اس قسم کے خاکوں اور منصوبوں پر کام کرنے اور ان کو کامیاب بنانے کے لیے مستقل مزاجی کی ضرورت ہے...

    ReplyDelete
  11. عمار بھائی! خاکہ تو اتنا عمدہ ہے کہ جواب ہی نہیں... مگر بات یہ ہے کہ اس قسم کے خاکوں اور منصوبوں پر کام کرنے اور ان کو کامیاب بنانے کے لیے مستقل مزاجی کی ضرورت ہے...

    ReplyDelete

Post a Comment