Your Greatest Weakness

انسان ہو اور اُس میں کوئی خامی یا کمزوری نہ ہو، ایسا کہاں ممکن ہے۔ اسی لیے غلطی کرنے کو تقاضائے بشریت کہا جاتا ہے۔ ہم میں سے سبھی غلطیاں کرتے ہیں؛ ہمارے رویوں میں فرق صرف یہ ہوتا ہے کہ بعض لوگ اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں اور بعض ان سے قطعی انکار کر دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ سے کسی ملازمت کے لیے انٹرویو کے دوران سوال کیا جائے کہ آپ کی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے تو آپ کا جواب کیا ہوگا؟
جاب انٹرویو کے دوران آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے زیادہ سے زیادہ مثبت پہلو اجاگر ہوں، چناں چہ اس سوال کا جواب اکثر افراد کے لیے مشکل ثابت ہوتا ہے۔ یہی سوال کوئرا ڈاٹ کام پر ایک صارف نے پوچھا، جس پر مختلف صارفین اور ماہرین کی جانب سے آرا سامنے آئیں۔ نکی وین فلیٹ (Nicky Van Fliet) نے بھی، جو ریکریوٹمنٹ (بھرتی) ایکسپرٹ ہیں اور ’گریجویٹ جاب ان اے ویک‘ کے عنوان سے ویب سائٹ بھی چلاتی ہیں، اپنی رائے درج کی۔ اُردو قارئین کے استفادے کے لیے ترجمہ و تلخیص درج ہے۔

’’آپ کی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے؟‘‘

ایک خوف ناک سوال، لیکن اگر اس کا جواب درست طریقے سے دیا جائے تو یہ آپ کے حق میں کار آمد بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ جب انٹرویو لینے والا یہ سوال کرتا ہے تو اُس کا مقصد آپ کی خود شناسی اور تجزیاتی صلاحیتوں کے ثبوت  کی تلاش ہوتی ہے۔
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے چار آسان نکات ذہن نشین رکھیں:
  1. یہ کبھی نہ کہیں کہ آپ میں کوئی کمزوری نہیں۔ ہر شخص میں کوئی نہ کوئی کمزوری ضرور ہوتی ہے۔
  2. کوئی ایسی کمزوری بیان کریں جس کا آپ کے کردار [ملازمت] سے تعلق نہ ہو۔ مثال کے طور پر، اکاؤنٹنٹ کی ملازمت کے لیے انٹرویو دیتے ہوئے یہ ہرگز نہ کہیں کہ آپ کو نمبروں کی سمجھ نہیں آتی [یا آپ نمبروں میں الجھ جاتے ہیں]۔
  3. کسی معمولی بات کا انتخاب کریں جسے بآسانی درست کیا جاسکتا ہو۔
  4. ہمیشہ ہمیشہ ہمیشہ یہ ضرور کہیں کہ آپ اپنی اس کمزوری کا ادراک کرچکے ہیں، اور اس پر قابو پانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں اُٹھائے جانے والے اقدامات بھی بیان کریں۔

جواب کا نمونہ (سیلز کے شعبے میں جہاں بہت کم کاغذی کارروائی درکار ہوتی ہے):

’’میری سب سے بڑی کمزوری کاغذی کارروائی ہے۔ سیلز ایگزیکٹیو کے طور پر میری گزشتہ ملازمت میں، ہم جب بھی کچھ فروخت کرتے تھے تو ہمیں تھوڑا بہت بنیادی سا انتظامی کام بھی کرنا پڑتا تھا۔ میں لوگوں سے بات کرنے اور اُنھیں اپنی سروس سائن اپ کروانے کے لیے اتنا پُر جوش ہوا  کرتا تھا کہ کاغذی کارروائی کو آخری وقت کے لیے چھوڑ رکھتا تھا اور پھر اپنا سارا وقت اُسے مکمل کرنے ہی پر لگانا پڑتا تھا۔
تاہم مجھے اس بات کا احساس ہوگیا کہ یہ میرے لیے مسئلہ بنتا جا رہا ہے چناں چہ میں نے اس کی اصلاح پر کمر کس لی۔
اس کام کے ساتھ الجھنے کی بجائے میں نے کاغذی کارروائی فوراً مکمل کرنا شروع کردی، یوں یہ کام فوری نمٹنے لگا۔ اس حکمتِ عملی کے اپنانے سے میری سیلز میں 10 فی صد تک اضافہ بھی ہوا ہے۔‘‘

یہ جواب عمدہ کیوں ہے؟

  • مذکورہ مسئلہ معمولی نوعیت کا ہے۔
  • بیان کردہ کمزوری مذکورہ ملازمت کے لیے اہم نہیں ہے۔
  • امیدوار نے خود شناسی کا مظاہرہ کیا ہے، کہ اُسے مسئلے کا احساس بھی ہے اور وہ اس کے سدّباب کے لیے کوشش بھی کر رہا ہے۔
  • اُس نے  یہ بھی بیان کیا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے نتیجے میں اُسے بہتر نتائج حاصل ہوئے ہیں۔
تو آپ بتائیے، آپ کی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے؟

Comments

  1. میں جب تک لکھوں نہیں مجھے یاد نہیں ہوتا اسلئے میری سب سے بڑی کمزوری بچپن سے اب تک یہ ہے کہ میں رٹا نہیں لگا سکتا ۔ جناب مجھے نوکری مل جائے گی ؟

    ReplyDelete
    Replies
    1. اب آپ کیا کریں گے نوکری کرکے۔
      ویسے رٹا مارنے والی عادت مجھے بھی نہیں۔ میٹرک تک تو کئی بار لکھ لکھ کر معلومات ذہن نشین کرنے کی کوشش کرتا تھا۔

      Delete
  2. اس پوسٹ کو دلچسپ بنانے کے لیے اگر آپ یہ بھی لکھ دیتے کہ فرض کریں کہ شادی کی درخواست لے جانے پر سسر صاحب نے اچانک سوال کر لیا کہ آپ کی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے

    ReplyDelete

Post a Comment