ہزاروں لڑکیاں ایسی کہ ہر لڑکی پہ دم نکلے
سو ارماں ٹھرکیوں کے نکلے لیکن پھر بھی کم نکلے
محبت میں نہیں ہے گنتی کوئی پہلی، دسویں کی
ہر اِک کو دیکھ کر جیتے ہیں اور ہر اِک پہ دم نکلے
نکلنا لاٹری کا یوں تو سنتے آئے ہیں لیکن
قیامت ہو جو اپنی بھی کبھی کوئی رقم نکلے
خدا کے واسطے پردہ نہ چہرے سے اُٹھا ظالم
کہیں ایسا نہ ہو عشاق کا صدمے سے دم نکلے
لگایا کرتے تھے پابندیاں ہر اِک پہ جو صاحب
حکومت سے وہی صاحب ٹھہر کے کالعدم نکلے
یقیں اپنے مٹاپے کا ہمیں کل آگیا عمار
جو اپنے کرتے سے لاکھوں جتن کے بعد نکلے
نکلنا لاٹری کا یوں تو سنتے آئے ہیں لیکن
ReplyDeleteقیامت ہو جو اپنی بھی کبھی کوئی رقم نکلے
آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں
بہت ہی زبردست صدمہ پہنچایا چچا غالب کی روح کو
مبارک باد وصول فرمائیں
بہت خوب جناب
ReplyDeleteخدا کے واسطے پردہ نہ چہرے سے اُٹھا ظالم
ReplyDeleteکہیں ایسا نہ ہو عشاق کا صدمے سے دم نکلے
ہا ہا ہا ! بہت عمدہ !
ہاہاہاہا
ReplyDeleteبہت شاندار
hahahaha .. :)
ReplyDelete