لینکس منٹ

یوں تو لینکس کے بیشتر ذائقے کمپیوٹر صارفین کی سہولت کے لیے مفت دست یاب ہیں، لیکن اُن میں چند ایسے ہیں جو ونڈوز آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کو ونڈوز سے ملتا جلتا ماحول فراہم کرتے ہیں اور صارف کو ونڈوز سے لینکس کی طرف منتقل ہوتے ہوئے زیادہ اجنبیت کا احساس نہیں ہوتا۔ لینکس کے ایسے ہی ذائقوں میں سے ایک لینکس منٹ ہے۔ اس کا 14واں ورژن ’’نادیا’’ 20 نومبر 2012ء کو جاری ہوا ہے، جس کی معاونت اپریل 2014ء تک فراہم کی جائے گی؛ جب کہ، مئی 2013ء کے اختتام پر اس کا 15واں ورژن ’’اولیویا‘‘ آنے کے امکانات ہیں۔
لینکس منٹ کی ابتدا 2006ء میں’’ایڈا‘‘ نامی بیٹا ورژن سے ہوئی، تاہم اسے مقبولیت دوسرے ورژن ’’باربرا‘‘ سے حاصل ہوئی جو چند ماہ بعد ہی جاری ہوا جس کی بنیاد اوبنٹو 6.10 پر قائم تھی۔ اس ورژن نے لوگوں کی توجہ حاصل کی اور پھر لینکس منٹ عام ہوتی چلی گئی۔ اُس وقت سے لینکس منٹ، اوبنٹو ہی کے پیکجز استعمال کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لینکس منٹ کے نئے ورژن کے اجرا کی از خود کوئی حتمی تاریخ نہیں ہوتی؛ بل کہ، اوبنٹو کا نیا ورژن آنے کے چند ماہ بعد لینکس منٹ کا نیا ورژن بھی جاری کردیا جاتا ہے۔
لینکس منٹ کا انحصار اگر اوبنٹو پر اتنا ہی ہے تو پھر اس میں مختلف کیا ہے؟ اس کا سادہ سا جواب یوں دیا جاسکتا ہے کہ لینکس منٹ اور اوبنٹو کا باطن بہت حد تک ایک ہے مگر ظاہر علاحدہ ہے۔ لینکس منٹ کے انٹرفیس کو مائکروسوفٹ ونڈوز سے ملتا جلتا رکھنے کی کافی کوشش کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لینکس منٹ میں ٹاسک بار اوبنٹو کے برعکس ڈیسک ٹاپ کے نچلے حصے میں اور کھلے ہوئے دریچے (ونڈوز) چھوٹے بڑے کرنے یا بند کرنے کی سہولت ونڈوز کی طرح دائیں طرف ہی دست یاب ہوتی ہے۔ اس کے برعکس جب صارف کو اوبنٹو میں ٹاسک بار اوپر اور دریچے بند کرنے یا چھوٹے بڑے کرنے کی سہولت بائیں طرف دکھائی دیتی ہے تو وہ جھنجھلاہٹ کا شکار ہوجاتا ہے۔

ایسا بھی نہیں ہے کہ لینکس منٹ خود سے کچھ نہیں کرتی ہو اور اوبنٹو پر ہی مکمل انحصار کرتی ہو۔ لینکس منٹ کی ٹیم نے خود بھی چند سوفٹ ویئر تشکیل دیے ہیں جو لینکس منٹ کو مزید دیدہ زیب اور مفید بناتے ہیں۔ مثلاً ونڈوز کے اسٹارٹ منیو کی طرح نچلی بائیں جانب ایک منیو بنایا گیا ہے جس کے بیشتر آپشنز اسٹارٹ منیو ہی کی طرح ہیں۔ اسی طرح بیک اپ لینے کے لیے بھی سوفٹ ویئر بنائے گئے ہیں۔ ٹاسک بار میں منیو کے ساتھ ونڈوز کی طرح Quick Access Bar بھی موجود ہے۔ لینکس منٹ کی دیدہ زیب تھیمز اور خوب صورت رنگوں کا امتزاج اسے مزید پُرکشش بناتا ہے۔

ونڈوز کے مقابلے میں بیشتر لینکس آپریٹنگ سسٹم کمپیوٹر کے وسائل بہت کم استعمال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت پرانے کمپیوٹروں پر بھی لینکس نہ صرف یہ کہ بہ آسانی چل جاتی ہے؛ بل کہ، ڈرائیورز انسٹال کرنے میں بھی اکثر مسئلہ نہیں کرتی۔
دیگر بیشتر لینکس ذائقوں کی طرح لینکس منٹ کی تنصیب بھی بے حد آسان ہے۔ اوبنٹو کے wubi کی طرح اس کے لیے linux4mint نامی سوفٹ ویئر تشکیل دیا گیا ہے جس کے ذریعے اسے اب پہلے سے نصب شدہ ونڈوز ہی میں رہتے ہوئے کسی بھی ڈرائیو میں ایک سوفٹ ویئر کی طرح انسٹال کیا جاسکتا ہے جسے بعدازاں کنٹرول پینل سے جاکر ان۔انسٹال بھی کرسکتے ہیں۔






تو، کیا خیال ہے؟ ہوجائے ایک آزمائش؟

Comments

  1. اس ٹیم نے لینکس صارفین پر سنامون بنا کر جو احسان کیا ہے وہ پہلے ہی سے کافی ہے۔ سنامون کی صورت میں نوم 3 کافی حد تک قابل استعمال ہو جاتا ہے۔ اگرچہ میٹ کی صورت میں نوم 2 بھی اب پیش کیا جا رہا ہے۔ میرا ارادہ ہے میٹ کا تجربہ کرنے کا۔ ابنٹو سے اخذ کردہ ڈسٹرو کی ایک پریشان کن بات ہر چھے ماہ یا ایک سال بعد اپگریڈ ہوتی ہے، اور ہر مرتبہ سی ڈی تیار کر کے اپگریڈ کرنا کم از کم میرے لئے تو سردردی ہی ہے۔ میں جب سے آرچ لینکس استعمال کر رہا ہوں، یہ سردردی اب ختم ہو چکی ہے۔ میرا مشورہ ہے آپ آرچ یا سنارچ ایک مرتبہ ضرور آزمائیں۔ رولنگ ریلیز ڈسٹرو جو کہ صرف ایک مرتبہ انسٹال کرنی ہے اور جو کہ خود بخود تازہ ہوتی رہے گی۔

    کیا خیال ہے؟
    archlinux.org
    cinnarch.com

    ReplyDelete
  2. آپ آرچ لینکس میں ڈیسک ٹاپ کون سا استعمال کررہے ہیں؟ کے ڈی ای یا نوم؟

    ReplyDelete
  3. میں تو خود بھی زورن او ایس لینکس کے بعد لینکس منٹ کا فین ہوتا جا رہا ہوں :)

    ReplyDelete

Post a Comment