بہ حوالہ روزنامہ ’’جنگ‘‘ کراچی، جمعہ 16 اکتوبر 2009ء، ص:9
اب اِس بے چارے کو دیکھو، خود تو عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے لیکن دوسروں کو قید سے رہا کرانے کا دعوے دار بنا بیٹھا ہے۔ :P اور یہ معصوم قیدی۔۔۔ اتنی سمجھ بوجھ سے کام نہیں لیا کہ یہ بابا جو خود قید میں بیٹھا ہے، وہ اپنے تعویذ سے پہلے اپنے آپ کو رہا کیوں نہیں کروادیتا؟ عقل کے اندھے! :devil:
سلام علیکم
ReplyDeleteیہ تو اچھا ہوا پہلی ناکامی پر ہوش آگیا، ورنہ لوگ تو بار بار ان کے جال میں پہنستے رہتے ہیں، لیکن ہوش نہیں آتا.
جب تک ہمارے معاشرے سے جہالت ختم نہیں ہوگی، یہ سب ہوتا رہے گا.
شکریہ
:haha: :grins: :fon:
ReplyDeleteانسان ہے نا، سوشل جانور۔
ناج نہ جانے آنگن ٹیرا :haha: :haha: :haha:
ReplyDeleteمبارک ہو یار ،،، چلو کہیں تو کچھ ہوا ،،،
ReplyDeleteچلیے کسی کو تو عقل آئی ورنہ تو ہمارے ہاں لوگ اس قدر خوش عقیدہ ہوتے ہیں کہ بس . :D
ReplyDeleteہاہاہاہا..واقعی خود جیل میں..اور دوسروں کو رہائی دلوا رہا ہے. :haha:
ReplyDeleteجعلی پیر :nahi: دوبارہ مت کہنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :haha: :haha: :haha:
ReplyDelete